بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، گوکہ اکتوبر 2023 سے غزہ کی جنگ کے آغاز کے بعد، بہت سے عرب ممالک نے غاصب ریاست کے ساتھ سیاسی و اقتصادی تعلقات منقطع کرنے اور فلسطینی عوام کی حمایت کرنے کا وعدہ کیا تھا، لیکن ان جھوٹے اعلانات کے برعکس، سرکاری اعداد و شمار اور اقتصادی ڈیٹا سے ایک مختلف تصویر سامنے آئی ہے۔ توقعات کے برعکس، کچھ عرب ممالک اور اسرائیلی ریاست کے درمیان تجارت کا حجم نہ صرف کم نہیں ہؤا بلکہ نمایاں طور پر بڑھ گیا ہے۔
مصر، اردن، متحدہ عرب امارات، مراکش اور بحرین سمیت کچھ عرب ممالک - جنہیں دشمن کے ساتھ سازباز کرنے والے پانچ ممالک کا لقب ملا ہے - نے گذشتہ مہینوں میں اسرائیل کے ساتھ تجارت میں نمایاں اضافہ کیا ہے۔ ان پانچ ممالک کی کل تجارت جنگ کے پہلے دور (اکتوبر 2023 سے اگست 2024 تک) تقریباً 4 ارب ڈالر تک پہنچ گئی تھی جو گذشتہ سال کے مقابلے میں نمایاں اضافہ ظاہر کرتی ہے۔ یہ تجارت خوراک، زرعی مصنوعات، طبی آلات، تعمیراتی مواد اور صنعتی مصنوعات کی اسرائیل کو برآمد کرنے پر مشتمل ہے۔
لیکن بحرین نے باقی چار ممالک کے برعکس، غزہ کی جنگ کے آغاز پر نومبر 2023 میں، میڈیا میں کافی توجہ حاصل کرنے والے اقدامات کیے یہاں تک کہ اسرائیل کے ساتھ اقتصادی تعلقات منقطع کرنے کا اعلان کیا اور اسرائیلی سفیر کو نکال باہر کیا۔ جو بادی النظر م؛ں میں بحرین کی طرف سے فلسطینی عوام کی حمایت اور اسرائیلی اقدامات کی مخالفت کے طور پر نظر آیا۔
لیکن سرکاری تجارتی اعداد و شمار کی جانچ پڑتال سے ایک مختلف حقیقت سامنے آتی ہے۔ بحرین کی اسرائیل کے ساتھ تجارت کا حجم 2024 کے پہلے چھ ماہ میں گذشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 879٪ غیر معمولی اضافے کے ساتھ 70.5 ملین ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔
اسی عرصے میں اسرائیل کو بحرین کی برآمدات میں 590٪ جبکہ درآمدات میں 1200٪ اضافہ ہؤا اور دونوں ریاستوں کے درمیان کل تجارتی تبادلہ 13.5 ملین ڈالر تک پہنچ گیا۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق، بحرین اسرائیل کے ساتھ آزاد تجارت کے معاہدے پر دستخط کرنے کے لئے مذاکرات کر رہا ہے، ایک ایسا معاہدہ جو گہرے تعاون اور زیادہ سرمایہ کاری کے راستے کھولے گا۔
خاص بات یہ ہے کہ غاصب ریاست کے ساتھ بحرین کا تجارتی اضافہ، عرب اور اسلامی ممالک کے اسرائیل کے ساتھ بڑھتے ہوئے تجارتی رجحان کا صرف ایک حصہ ہے۔ رپورٹس کے مطابق، جنگ کے پہلے سال میں 5 عرب ممالک اور اسلامی تعاون تنظیم کے 14 رکن ممالک سمیت 19 ممالک مسلم کی اسرائیل کے ساتھ تجارت، کا حجم تقریباً 7 ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے، جو اسرائیل کی عالمی تجارت کا 10٪ ہے۔ اس تجارتی حجم نے جنگ سے اسرائیل پر آنے والے اقتصادی دباؤ کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ